رانا ثنا اللہ جو جہانگیر ترین کی پارٹی بننے پر بہت خوش تھے اور ان کے ساتھ اتحاد کے اشارے دے رہے تھے اورسیٹ ایڈجیسٹمنٹ کی بات کررہے تھے اب بیک فٹ پر آگئے ہیں کیونکہ سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ آئی پی پی کے قیام کا سب سے زیادہ نقصان نون لیگ کو ہوگا کیونکہ اگر ان کا اتحاد اس جماعت سے ہوتا ہے تو اس کے بہت سے ایم این ایز اور ایم پی ایز ناراض ہوسکتے ہیں -اور اس بیانیے میں سب سے آگے نام ور صحافی حامد میر ہیں جو ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو مسلسل ڈرارہے ہیں کہ اب ان کا بھی نمبر لگنے والا ہے -ان کی پارٹیوں سے بھی پرندے اڑ کر جہانگیر ترین کی پارٹی میں جانے والے ہیں-
پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں علیحدہ الیکشن لڑیں گی، رانا ثنااللہ#ARYNewsUrdu https://t.co/52hnuahFPF
— ARY News Urdu (@arynewsud) June 5, 2023
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کی توڑ پھوڑ پر بات کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کاکہنا تھا کہ سیاسی انجینئرنگ کی باتیں کرنے والے جھوٹ بول رہے ہیں ملک میں کوئی سیاسی انجینئرنگ نہیں ہورہی، 2018 میں جو ہمارے ساتھ ہوا وہ اب ان کے ساتھ ہو رہا ہے تو انہیں کیوں اعتراض ہے، جو لوگ 2018 میں ایک جگہ اکٹھے ہوئے وہ اب کسی اور جگہ اکٹھے ہو رہے ہیں تو کیا پریشانی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی واپسی کی تاریخ وہ خود ہی دیں گے، کوئی اور تاریخ نہیں دے سکتا، انتخابات میں پارٹی کو لیڈ کرنے کی درخواست میاں صاحب نے قبول کر لی ہے، عام انتخابات سے 60سے90 روز قبل میاں صاحب واپس آئیں گے۔مگرانتخابات کب ہوں گے یہ پاکستان میں صرف ایک ہی شخص جانتا ہے -اسی نے فیصلہ کرنا ہے اسی کے حکم سے انتخابات ہوں گے –