حکومت اور ان کی حمایت کرنے والوں نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ جو بھی پی ٹی آئی کے ساتھ ہاتھ ملائے گا اس کا احتساب ہوگا خواہ وہ سابق وزیراعلیٰ ہو چیف جسٹس کا رشتے دار ہو یا سابق آرمی چیف کا بیٹا -اسی لیے اب ان لوگوں پر بھی ہاتھ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو 75 سال سے ان ٹچ ایبل رہے ہیں -آج سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اعجاز الحق کو بھی محکمہ اینٹی کرپشن نے طلب کر لیا ہے۔ سابق آرمی چیف ضیاء الحق کے صاحبزادے اعجاز الحق کی کرپشن کے حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔

ان پر الزام ہے کہ انھوں نے ہارون آباد شہر میں زرعی اراضی پر غیر قانونی رہائشی کالونیاں بنائیں۔ غیر قانونی طور پر ڈویلپمنٹ کی گئی سوسائیٹیز میں وائیٹل سٹی فیز 1 اور فیز 2 شامل ہیں جبکہ پاسبان سٹی، الحق ٹاؤن، سروش ٹاؤن، رحمت ٹاؤن اور رحمت سٹی شامل ہیں۔ اعجاز الحق نے یہ غیر قانونی کالونیاں بغیر کسی سرکاری منظوری کے بنائی ہیں۔ اعجاز الحق اور اُن کے فرنٹ مینوں نے سادہ لوح عوام الناس کے کروڑوں روپے ہتھیا لیے۔

 

 

واضح رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے اعجاز الحق سمیت ٹی ایم اے ہارون آباد کے افسران و اہلکاروں کو بھی طلب کیا ہے۔عمران خان نے جب سے کرپشن کے خلاف آواز بلند کی ہے بڑے بڑے لوگوں کی چھپائی گئی جائیدادوں کی تفصیلات قوم کے سامنے آرہی ہیں –