دو روز قبل جسٹس فائز عیسیٰ نے ایک آرڈر دیا جسے سپریم کورٹ نے ایک سرکلر کے ذریعے کالعدم قرار دےدیا کیونکہ یہ حکم نامہ رجسٹرار کے ذریعے پہنچایا گیا تھا اس لیے سپریم کورٹ کے سینیر ترین جج قاضی فائز عیسیٰ رجسٹرار کے رویے سے ناراض ہوگئے اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ کر عہدے کا چارج چھوڑنے کو کہہ دیا ہے۔
https://twitter.com/AsifSehmi/status/1642899170984951808
رجسٹرارسپریم کورٹ کو لکھے گئے خط میں جسٹس قاضی فائز کا کہنا ہے کہ میرے لیے حیران کن تھا کہ آپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سرکلر جاری کردیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے اوپر رجسٹرار سرکلر جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں رکھتا، سرکلر کے ذریعے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی گئی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ سینئر افسر کے طور پر آپ کو آئین اور آئین میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے اثرات کا معلوم ہونا چاہیے، سرکلر میں جس فیصلے کا ذکر کیا گیا وہ موجودہ فیصلے سے مطابقت نہیں رکھتا۔
انھوں نے خط میں یہ بھی لکھا کہ ہر شہری کی طرح آپ پر بھی آئین کا نفاذ ہوتا ہے،آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ رجسٹرار آفس کا چارج فوری طور پر چھوڑ دیں، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اپنے افسر کو فوری واپس بلائے اور مناسب سمجھے تو کارروائی بھی کرے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو تحریرکردہ خط کی کاپی سیکرٹری کابینہ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ارسال کردی ہے-یہ ایک نئی ڈیویپمنٹ ہے اب دیکھتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن جسٹس صاحب کے خط پر کیسے ریسپانس کرتی ہے –