اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے سابق صدر آصف علی زرداری پر الزامات لگانے کے کیس میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔
جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ہائی کورٹ بنچ نے عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید کو 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔
Image Source: Dawn
انہیں جمعرات 02 فروری کو علی الصبح راولپنڈی میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ سابق صدر آصف علی زرداری پر عمران خان کے لیے ‘قتل کی سازش’ رچنے کے الزامات لگانے کے مقدمے میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھے۔
ضلع اور سیشن عدالت کی جانب سے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد رشید نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت کی درخواست کی تھی۔
شیخ رشید احمد نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف ریمارکس پر گرفتار کیا گیا تاہم سابق صدر نے ان کے خلاف کوئی شکایت درج نہیں کرائی۔
انہوں نے اپنے خلاف درج مقدمے کو سیاسی انتقام قرار دیا۔
اے ایم ایل کے سربراہ شیخ رشید پر تین دفعہ 120 بی(مجرمانہ سازش)، 153اے (مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 505 (عوامی فساد کو ہوا دینے والے بیانات) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر میں شکایت کنندہ پی پی پی کے ڈویژنل صدر نے کہا کہ اے ایم ایل سربراہ نے سابق صدر کو برا بھلا کہنے کی کوشش کی اور پی پی پی کے شریک چیئرمین اور ان کے خاندان کے لیے “مستقل خطرہ” پیدا کرنے کی کوشش کی۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ اپنے اشتعال انگیز الزامات کے ذریعے رشید پی ٹی آئی اور پی پی پی کے درمیان لڑائی کا باعث بننا چاہتا ہے تاکہ ملک کا امن خراب ہو۔