پاکستان کے ایک ہفتے کے دورے پر آئی آئی ایم ایف کی ٹیم نے قرض کے لیے جو شرائط رکھی تھیں ان میں ایک بجلی پر سب سڈی ختم کرنا بھی تھا مگر گزشتہ روز عدالت نے کئی ماہ قبل کیا اپنا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حکومےت کو 500 یونٹ تک سبسڈی ختم کرنے کے فیصلے سے روک دیا -لاہور ہائیکورٹ نے عوام کو ایک بڑا ریلیف دیتے ہوئے گھریلو صارفین کو 500یونٹ تک سبسڈی دینے کا حکم دے دیاجبکہ بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کوبھی غیرقانونی قرار دے دیا ہے ۔
لاہور ہائی کورٹ کا حکم 500 یونٹس پر سبسڈی دو pic.twitter.com/WHZWKJXM3B
— 𝑵𝒂𝒔𝒊𝒓 𝑸𝒖𝒓𝒆𝒔𝒉𝒊 (@N_Qureshik) February 6, 2023
بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی وصولی کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔۔ لاہور ہائی کورٹ نے فیول ایڈجسٹمنٹ کے خلاف درخواستوں کا فیصلہ سنا دیا اور اضافی رقوم صارفین کو واپس کرنے کا حکم دے دیا۔۔#BOLNews #Electricity pic.twitter.com/vjE5zCSAXT
— BOL Network (@BOLNETWORK) February 6, 2023
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے ایک ہی نوعیت کی 3659درخواستوں پر گزشتہ سال 10اکتوبر کو محفوظ ہونے والا فیصلہ سنا دیا ہے جس میں نیپرا کو حکم دیا گیا ہے کہ بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجزنہ وصول کیے جائیں جبکہ اورچارجنگ کرنے والی تقسیم کارکمپنیوں کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا گیا ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں وفاقی حکومت کو متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کا بھی حکم دیا ہے .اس فیصلے نے عوام کے تو دل جیت لیے مگر اس فیصلے نے حکومت کے لیے مسائل کا پہاڑ کھڑا کردیا جو کسی طور بھی مشکل فیصلے کا نام دے کر عوام کو ایک پیسے کا ریلیف دینے پر آمادہ نہیں تھی -اب دیکھنا یہ ہے کہ عدالت کے اس فیصلے کے بعد آئی ایم ایف ٹیم کیا فیصلہ کرتی ہے –