ترکی اورشام میں آنے ولے ہولناک زلزلے میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 4000 سے تجاوز کرگئی -10 شہروں میں تباہی مچانے والے اس زلزلے میں ابھی بھی بہت سے لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جس سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے -ترکی اور شام کے حکا م مطابق ہولناک زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 4372 ہو گئی، کم و بیش ایک ہزار سے زائد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔
المناک زلزلے کے باعث ترکیہ میں 2921 اور شام میں 1451 افراد اللہ کو پیارے ہوگئے جبکہ 15 ہزار 800 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ زلزلے کے خوف سے لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہولناک زلزلوں کی فوٹج نے دنیا بھر میں خوف وہراس کی فضا پید اکردی ، امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی ہے۔
◀️ ترکی اور شام میں زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 3500 سے تجاوز کر گئی، شدید سردی کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات
◀️عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد اس سے آٹھ گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔
بی بی سی اردو کا لائیو پیج: https://t.co/CA7y3rANAt pic.twitter.com/CzBQxelWYm
— BBC News اردو (@BBCUrdu) February 7, 2023
یااللہ ترکی کے حال پہ رحم فرما پاکستان کے بعد مجھے اس ملک سے عجیب سی محبت ہے، 2005 کا زلزلہ یاد آگیا جو قیامت پاکستان پہ گزری تھی اب اس کا شکار ترکی ہے pic.twitter.com/FydigTGocp
— نشال (@Nishi_writes) February 7, 2023
ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے 23 کلومیٹر جنوب میں تھا، جبکہ گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔زلزلے سے کہرمان، عثمانیہ، ملاطیا، دریار بکر سمیت 10 شہر زیادہ متاثر ہوئے، ترکی اور شام کے علاوہ زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، اردن، لبنان، جارجیا اور آرمینیا میں بھی محسوس کئے گئے۔ تاہم وہاں سے ابھی تک کسی جانی نقصان کی خبر موڈول نہیں ہوئی -اس المناک حادثے کے بعد ترک صدر نے ملک بھر میں ایک ہفتے کے سوگ کا اعلان کر دیا، شہید ہونے والوں کے سوگ میں ترکیہ میں ایک ہفتے تک پرچم سرنگوں رہے گا۔ترکی میں زلزلے کے بعد ملک بھر میں 13 فروری تک تمام تعلیمی ادارے بھی بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔