پاکستان میں خواتین کی جنسی ہراسگی کا سلسلہ بدستور جاری ہے خواتین دفاتر ،تعلیمی ادروں اور گھروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں اور بعض خواتین کو لوگ بلیک میل کرکے کئی کئی ماہ یا کئی سال تک اپنی ہوس کا نشانہ بناتے ہیں ایسا ہی ایک واقعہ جتوئی سے رپورٹ ہو ا جہاں ایک کمسن 13سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر 8 ماہ تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور اب یہ خبر میڈیا میں آنے کے بعد اس لڑکی کے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔
صوبہ پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی میں 13سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر 8 ماہ تک گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کا مقدمہ درج کر کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا۔#gangrape #victim #stopharassing pic.twitter.com/9CMjdo1mkt
— Stop harassing (@Stopharassing4) January 7, 2023
پولیس کے مطابق ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی کے علاقے کوٹلہ رحم شاہ میں ایک 13 سالہ لڑکی کو تین افراد نے آٹھ ماہ تک مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کی غیر شائستہ اور قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیا۔ اس شرمناک واقعے کا گھر والوں کو اس وقت علم ہوا جب وہ حاملہ ہوگئی -لڑکی کے حمل کا پتا چلنے اور اس کے اہل خانہ کے علم میں آنے کے بعد جتوئی پولیس نے اب تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے
متاثرہ لڑکی نے ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا ہے کہ وہ آٹھ ماہ قبل دوپہر کے وقت اپنے گھر کے باہر مال مویشی کے پاس بیٹھی تھی کہ ملزم اعجاز اسے اسلحے کے زور پر کھیت میں لے گیا اور زبردستی ریپ کرنے کے بعد دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو جان سے مار دوں گا۔ اس کے بعد اس کے 2 اور ساتھی عبدالستار اور ممتاز بھی اس گندے کام میں شامل ہوگئے جس پر وہ لڑکی حاملہ ہوگئی جب گھر والوں کو اس واقعےکا علم ہوا تو لڑکی کے گھروالوں نے پولیس کو اطلاع دی جس پر کاروائی کرتے ہوئے پولیس نے تینوں افراد کو گرفتار کرلیا –