روس نے پاکستان کو خام تیل اور ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات بشمول پیٹرول اور ڈیزل رعایتی نرخوں پر فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔
اس بات کا انکشاف وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق مسعود ملک نے پیر کو اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس میں کیا۔
اپنے حالیہ دورہ ماسکو کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ ملکی میڈیا میں گردش کرنے والی یہ خبریں درست نہیں ہیں کہ روس نے پاکستان کو رعایتی نرخوں پر پٹرولیم مصنوعات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
انہوں نے اپنے دورہ روس اور وہاں کی ملاقاتوں کو بہت کامیاب قرار دیا۔
image source: utahpetroleum.org
وزیر مملکت نے کہا کہ ایل این جی کی خریداری کے لیے روس کی نجی کمپنیوں سے بات چیت شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روس کے ساتھ حکومت سے حکومتی بنیادوں پر طویل مدتی ایل این جی معاہدے پر دستخط کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ ماسکو میں ملاقاتوں میں پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن منصوبے سمیت پائپ لائن منصوبوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ روس کا ایک وفد بھی آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا اور اس پر مزید بات چیت کرے گا۔
وزیر مملکت نے کہا کہ ہمارے گھریلو گیس کے وسائل کی کمی کے باوجود ہمارے پاس گزشتہ سال کے مقابلے اس سال سردیوں کے موسم میں زیادہ گیس موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گیس لوڈ مینجمنٹ پلان پر عمل پیرا ہیں جس کے تحت کھانا پکانے کے اوقات میں گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان علاقوں میں ایل پی جی کی فراہمی کو بھی یقینی بنا رہے ہیں جہاں پائپ گیس دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کو 20 لاکھ پاؤنڈ ایل پی جی فراہم کرے گا۔ اس حوالے سے ایران کے ساتھ مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں اور سات سے دس روز میں ایل پی جی پاکستان پہنچ جائے گی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد عوام کو سہولت فراہم کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہماری صنعتیں کام کرتی رہیں اور قومی اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔