اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے پیر کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں ای سی پی کی جانب سے نااہلی کے بعد ہونے والے مظاہروں کے بعد ان کے خلاف دائر دو مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق اے ٹی سی کے جج راجہ جواد عباس حسن نے دوبارہ سماعت کی۔ پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل بابر اعوان نے عمران خان کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی اور دہشت گردی کیس میں ذاتی حاضری سے استثنیٰ کی استدعا کی۔
بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔
Image Source: NDTV
اے ٹی سی کے جج نے کہا کہ عمران خان راولپنڈی جلسے میں موجود تھے تو عدالت میں پیش کیوں نہیں ہو سکتے۔
عدالت کے جواب میں بابر اعوان نے کہا کہ پارٹی چیئرمین کے ہیلی کاپٹر کو اسلام آباد میں اترنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
جج نے پوچھا کہ کیا دارالحکومت کے علاقے میں ہیلی کاپٹر کی اجازت نہ دینے کا کوئی تحریری حکم ہے؟ اس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے جواب دیا کہ ہمیں کوئی تحریری حکم نہیں ملا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے ایک کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت میں 9 دسمبر اور دوسرے کیس میں 17 دسمبر تک توسیع کردی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ توشہ خانہ ریفرنس میں ای سی پی کی جانب سے عمران خان کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد اسلام آباد میں احتجاج کے دوران مبینہ توڑ پھوڑ پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مقامی قیادت کے متعدد ارکان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو آرٹیکل 63(1)(پی) کے تحت نااہل قرار دے دیا۔