�پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر جو بلاول بھٹو کے ترجمان بھی رہے آج انھوں نے سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت ان کی سیاسی پوزیشن سے خوش نہیں تھی جس پر ان سے استعفیٰ طلب کیا گیا تھا۔مصطفیٰ نواز کھوکھر پیپلز پارٹی کی غلط پالیسیوں پر کھل کی تنقید کرتے تھے جس پر
اعظم سواتی والے معاملے پر آواز کیا اٹھائی مصطفیٰ نواز کھوکھر کو پارٹی سے ہی فارغ کر دیا
یہ ہے پی پی کی جمہوریت؟؟؟ pic.twitter.com/dDbD3MpKjG
— Hamza Shakil (@PTI_Lion26) November 8, 2022
پارٹی قیادت ان سے خفا رہتی تھی اس کا اظہار انھوں نے آج اپنے ٹویٹر پیغام میں کھل کر کیا اور اپنے استعفےکا ذمہ دار پارٹی قیادت کو قرار دیا-مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اعظم سواتی کے مسئلے پر بھی آواز اٹھائی تھی جو پارٹی قیادت کو ناگوار گزری تھی –
ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بتایا کہ ان کی آج پارٹی کے ایک سینئر لیڈر سے ملاقات ہوئی جس نے پیغام دیا کہ پارٹی قیادت میری سیاسی پوزیشن سے خوش نہیں اور سینیٹ سے میرا استعفیٰ چاہتی ہے۔اس پر میں نے بخوشی استعفیٰ دینے پر رضامندی ظاہر کی۔
کچھ لوگ نظریے پر چلتے ہیں اشاروں پر نہیں مصطفی نواز کھوکھر نے بھی ثابت کیا وہ نظریے پر چلنے والا آدمی ہے اشاروں پر نہیں ❤️ pic.twitter.com/YBuwHXJQ2F
— J O K E R 🇵🇰❤️ (@Jooookeeeerrrr) November 8, 2022
مصظفیٰ نواز کھوکھر نے نہایت اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لکھا کہ سندھ سے سینیٹ کی نشست دینے پر پارٹی قیادت کا مشکور ہوں۔ اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے، یہ ان کے ساتھ ایک شاندار سفر رہا ہے اور ان کے لیے نیک تمنائیں ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعلان کیا کہ وہ کل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کرکے ذاتی حیثیت میں اپنا استعفیٰ سینیٹ کے چئیر مین کے حوالے کردیں گے ۔