اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی نے فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) کی جانب سے اپنی گرفتاری اور ’تشدد‘ کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سینیٹر نے ایف آئی اے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں ان کے گھر کا تقدس پامال کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔
Image Source: Dawn
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کا رکن ہونے کے باوجود مجھے اپنے خاندان کے سامنے مارا گیا۔
اعظم سواتی نے دعویٰ کیا کہ جب ایف آئی اے حکام انہیں گاڑی میں لے گئے تو ان کا چہرہ کپڑے سے ڈھکا ہوا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما کو ایف آئی اے سائبر کرائم نے 13 اکتوبر کو ریاستی اداروں کے خلاف متنازعہ ٹویٹ کرنے کے بعد گرفتار کیا تھا۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ اعظم سواتی کو جس طرح حراست میں برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا وہ آئین کے خلاف ہے۔
قبل ازیں اسلام آباد کی ایک عدالت نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کی متنازعہ ٹویٹس سے متعلق کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے تحریری فیصلے میں مشاہدہ کیا کہ ’’غداری کے لیے اکسانے کے الزام کے لیے متعلقہ شقوں کے تحت مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔ عدالت نے کہا کہ “درخواست گزار کے ٹویٹ کی نیت اور مقصد مقدمے میں شواہد ریکارڈ کرنے کے بعد ثابت ہوگا۔”