عاصمہ جہانگیر
کل لاہور کے اواری ہوٹل میں عاصمہ جہانھیر کانفرنس کا انعقاد ہوا جس مین بلاول بھٹو کے ساتھ ساتھ دیگر شرکاء نے شرکت کی ان ہی میں منظور پشتین بھی تھے مگر دوران تقریر وہ پاک فوج کے خلاف کھل کر بولے مگر کیونکہ ان کی تقریر ٹی وی پر براہ راست دکھائی جارہی تھی اس لیے وہ اداروں کی پکڑ میں آگئے مگر اسی پروگرام میں حامد میر نے بھی اداروں کے خلاف کھل کر زہر اگلا مگر ابھی تک ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی مگر وہ بھی زیادہ عرصہ تک آزاد پھر نہیں پائیں گے اور جلد گرفت میں ہوں گے
عاصمہ جھانگیر کانفرنس میں اداروں کے خلاف تقریر کرنے پر لاہور میں پی ٹی ایم کے منظور پشتین کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا گیا .#ManzoorPashteen pic.twitter.com/gzMYqiKBZV
— Abid Khan (@aryabidkhan) October 24, 2022
لاہور پولیس نے پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما منظور پشتین کے خلاف دہشت گردی اور ریاست کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق پشتین کے خلاف دہشت گردی، بغاوت اور اداروں کے خلاف اکسانے کے الزامات شامل کیے گئے ہیں۔منظور پشتین نے اتوار کے روز لاہور کے آواری ہوٹل میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں ’ریاستی جبر‘ کے خلاف تقریر کی۔مقدمہ نعیم مرزا نامی شہری نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997-11-X کے تحت سول لائنز تھانے میں درج کرایا ہے۔
Story, he says after agreement to end protests in return they will not be killed.
He says a poor Poet was Killed and claimed he was a Terrorist.
Hamid Mir proved by his logic that everyone in Pakistan is a Terrorist in the eyes of certain power authority.Who disrobe & probe. https://t.co/sU2noMpfHS
— Muslims for America (@Muslims4USA) October 23, 2022
شکایت کنندہ کا دعویٰ ہے کہ وہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکت کے لیے لاہور کے آواری ہوٹل میں تھا جہاں منظور پشتین نے “اپنی تقریر کے دوران ریاستی حکام اور کمانڈروں کو بلاجواز تنقید کا نشانہ بنایا”۔ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ پشتین نے عوام پر زور دیا کہ وہ ریاست اور فوج کے خلاف بغاوت کریں۔ایف آئی آر کے مطابق، پشتین نے بغیر کسی جواز کے قومی سلامتی کے اداروں پر تنقید کی۔مزید برآں، منظور پشتین کے 15-20 ساتھی ہال میں پاک فوج کے خلاف کھل کر نعرے لگاتے رہے۔
پشتین کی تقریر نے نسلی تعصب کو ہوا دی، اور پوری ریاست کو دھمکی دی اور اس کے کہنے پر اسے جوابدہ ہونا چاہیے۔امید ہے کہ عدالتیں ان کا احتساب کریں گی