پنجاب حکومت نے طلباء کو الیکٹرک بائیکس دینے کا فیصلہ کیا تھا مگر عدالت نے نقص امن کے تحت طلباء کو بائیکس دینے کی بجائے الیکٹرک بسیں کالجز کو دینے کا مشورہ دیتے ہوئے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو طلبا ءکو الیکٹرک بائیکس پیر تک تقسیم کرنے سے روک دیا،عدالت نے الیکٹرک بائیکس کی قرعہ اندازی عدالتی حکم کے ساتھ مشروط کردی اور طلبا ءکو الیکٹرک بائیکس دینے کی تفصیلات پنجاب حکومت سے طلب کر لیں۔
نجی ٹی وی چینل” دنیا نیوز” کے مطابق دوران سماعت عدالت نے کہاکہ کن کن شہروں میں کتنی الیکٹرک بائیکس تقسیم کی جارہی ہیں، رپورٹ دی جائے۔جسٹس شاہد کریم نے کہاکہ طلباء کو پبلک ٹرانسپورٹ کی طرف راغب کیا جائے،طلباء کو الیکٹرک بائیکس دیں گے تو وہ ون ویلنگ کریں گے،طالبعلم لڑکیوں کے تعلیمی اداروں کے باہر جائیں گے،حکومت الیکٹرک بائیکس کے بجائے کالجز کو الیکٹرک بسیں فراہم کرے۔عدالت کو خدشہ ہے کہ یہ بچے بائیکس پر ون وہیلنگ کرکے حکومت کئلیے ہی پریشانی کھڑی کرسکتے ہیں -اگر ایک بائیک بھی حادثے کا شکار ہوگئی تو سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کا طوفان کھڑا ہوسکتا ہے -بسیں دینے سے زیادہ بچے اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں گے یہ عدالت کا بہت اچھا مشورہ ہے –