اسلام آباد: وزارت داخلہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد کی طرف ممکنہ لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے ایک نئی حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی کے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے آج ہونے والے اجلاس میں نئی جامع حکمت عملی کی منظوری دے دی ہے۔
Image Source: Dawn
اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل اور میٹرو بس سروس معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی حکام اسلام آباد میں داخلے کے لیے شہریوں کے شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات بھی چیک کریں گے۔
وزارت احتجاج کے دوران تعلیمی ادارے بند کرنے پر بھی غور کر رہی تھی۔ اس نے کیٹرنگ سروسز اور ساؤنڈ سسٹم کی خدمات فراہم کرنے والی دکانوں پر پابندی عائد کرنے پر بھی غور کیا۔
ایک روز قبل، سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا تھا کہ وہ لانگ مارچ کی تاریخ کسی کو نہیں بتائیں گے کیونکہ “سب کچھ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔”
لاہور میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں سینئر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنا لانگ مارچ پلان خفیہ رکھا تھا اور پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سمیت کسی کو لانگ مارچ کی تاریخ کا علم نہیں تھا۔
’’میں نے تاریخ اپنے پاس رکھی ہے… شاہ محمود قریشی میرے وائس چیئرمین ہیں، میں نے انہیں بھی نہیں بتایا‘‘۔