کسان اتحاد کے احتجاج میں ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت آتی جارہی ہے اور اب یہ اطلاعات آرہی ہیں کہ کسانوں نے عمران خان کو بھی اپنے احتجاج میں شرکت کی د عو ت دے دی ہے اگر عمران خان اور ان کی جماعت اس تحریک میں اپناحصہ ڈال دیتی ہے تو موجودہ حکومت کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا اور لامحالہ حالات لڑائی کی جانب ہی جائیں گے
70% population of Pakistan is Directly or indirectly belong to Agriculture Background. Support our Farmer Brothers. Raise Voice for the Farmers.#کسان_مارچ #این_آر_او_ٹو_نامنظور#کسان_احتجاج_اسلام_آباد#کسان_سے_ہے_پاکستان pic.twitter.com/0G3qMFK3D8
— Adv Humayun Baloch 🇬🇧 (@Humayunzafar20) September 29, 2022
پاکستان کسان اتحاد کی چھتری تلے جمع ہونے والے اسلام آباد میں کسانوں کا احتجاج چھٹے روز میں داخل ہو گیا۔ بجلی کے بلوں نے کسانوں کی نیندیں حرام کردی ہیں- احتجاج کرنے والے کسانوں کے بنیادی مطالبات میں یوٹیلیٹی بل، ٹیکس اور یوریا کی قیمت میں کمی شامل ہے۔کسانوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں صورتحال بہت بہتر تھی اور الزام لگایا کہ موجودہ حکومت تاخیری حربے کھیل رہی ہے ۔
انہوں نے اپنے جائز مطالبات کی تکمیل تک اسلام آباد سے گھروں کو نہ جانے کا اعلان بھی کردیا ان کا کہنا تھا کہ حکومت ان کی باتوں کو سننے میں بالکل سنجیدہ نہیں ہے ۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین بٹ نے ملک بھر میں بند کی کال دینے کی دھمکی دی اور حکومت کو کسانوں کے مطالبات پورے کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی ان کا کہنا تھا کہ ہم جس وقت چاہیں پورا پاکستان بند کرسکتے ہیں حکومت ہوش کے ناخن لے اور ہمارے تمام جائز مطالبات فوری قبول کرکے کسانوں کو ریلیف دے اسلاًم آباد میں بارش میں پل کے نیچے رات گزارنے کے بعد ان کے جزبات میں اور شدت پیدا ہوگئی ہے ۔