حکومت کے اتحادی عوامی نیشنل پارٹی کے اہم رہنما زاہد خان شہباز حکومت کی 73 رکنی کابینہ پر برس پڑے ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ سلطان راہی کی طرح صرف بڑھکیں مارنے کے لیے رکھے گئے ہیں ان سے کوئی ڈھنگ کا کام نہیں ہوتا – اے این پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ موجودہ نااہل حکومت کے ان تمام فیصلوں میں ان کی پارٹی شامل نہیں ہے
زاہد خان ایک نجی چینل کو دئے گئے انٹرویو میں پی ٹی ائی پر شدت پسندوں کی حمایت کا الزام لگایا زاہد خان نے پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ محمود خان کو بھی نہ بخشا ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا وزیر اعلیٰ ماضی میں طالبان کو اسلحہ سپلائی کرتا رہا ہے جبکہ مراد سعید کا گھر طالبان کی پناہ گاہ تھا ان کی یہ بات ٹویٹر پر وائرل ہورہی ہے �
وزیراعلی محمود خان سوات آپریشن کے دوران طالبان کو اسلحہ فراہم کرتا رہا ہے جبکہ مراد سعید کا گھر ٹی ٹی پی کی پناہ گاہ تھی۔۔
اے این پی کے مرکزی ترجمان اور سابق سینیٹر مشر زاہد خان کے نیا دور کے پروگرام پختونخوا ٹو ڈے میں انکشافات۔۔ pic.twitter.com/uocjw1up4Z
— Nationalist Hammad (@NationalistHam2) September 30, 2022
انھون نے یہ حکومت سے بھی گلہ کیا کہ اے این پی کے حکومتی اتحاد کے باوجود کوئی اہم عہدہ نہیں ملا ان کا کہنا تھا کہ ان کی گڈ گورننس کا یہ عالم ہے کہ تین صوبوں میں ان کا گورنر نہیں ہے جو اپنی مرضی سے گورنر نہیں لگا سکتے وہ عوام کی کیا خاک خدمت کریں گے