انڈونیشیا انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے دانی قبیلے میں جب خاندان کا کوئی فرد انتقال کرتا ہے تو گھر کی خواتین کی انگلیاں “اکیپالن” نامی رسم کو پورا کرتے ہوئے کاٹ دی جاتی ہیں، قبیلے کے افراد کا ماننا ہے کہ اس طرح آباؤ اجداد کی روحوں کو سکون ملتا ہے اور ان کے گناہوں کے بدلے میں ملنے والی سزاؤں میں بھی کمی آجاتی ہے ۔
عزیز کی موت پر اپنی انگلیاں کاٹنے والی خواتین
ویسے تو انڈونیشیا ایک مسلمان ملک ہے، لیکن یہاں ایک ایسا قبیلہ بھی پایا جاتا ہے جس کی رسومات جان کر آپ کی نیندیں اُڑ جائیں گی۔
اس قبیلے کا نام “ڈانی” ہے، جس کی خواتین خواتین اپنے پیاروں قریبی رشتہ داروں کی موت کے بعد اپنی انگلی…
— Muhammad Kaif (@teckykaif) February 20, 2022
دانی قبیلے کے لوگ یہ ظالمانہ رسم کیوں کرتے چلے آرہے ہیں اس کے بارے میں ان کا عقیدہ ہے کہ اس عمل کے دوران خواتین کو جو درد محسوس ہوتا ہے اس سے انتقال کرنے والے کی موت کے درد کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔
تاہم دنیا کے کے لوگوں میں اب کیونکہ شعور آتا جارہا ہے اس لیے انڈونیشیا کے اسی قبیلے میں موجود بعض مردوںً اور زیادہ تر خواتین نے اس رسم کو خوفناک اور وحشیانہ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج کیا ہے اور حکومت اس رسم کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔