اسلام آباد: پاکستان عالمی قرض دہندگان بشمول بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)، ورلڈ بینک (ڈبلیو بی)، ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) اور دیگر ممالک سے ملک میں تباہ کن سیلاب سے نمٹنے کے لیے مالی امداد کے لیے رابطہ کرے گا۔

اس معاملے سے باخبر ذرائع کے مطابق عالمی قرض دہندگان کو سیلاب کے دوران ہونے والے نقصانات کے بارے میں این ڈی ایم اے، خزانہ اور منصوبہ بندی اور ترقی کی وزارتوں کی مشترکہ رپورٹ سے آگاہ کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیلاب سے 33 ملین آبادی اور 10 لاکھ گھر متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا، “آئی ایم ایف سے تیزی سے مالیاتی آلات کے تحت مالی امداد دینے کے لیے کہا جائے گا جبکہ دیگر عالمی قرض دہندگان سے بھی کہا جائے گا کہ وہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے فنڈز جاری کریں۔

Pakistan Hit by Deadly Floods of 'Epic Proportions' - The New York Times

Image Source: The News York Times

وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے بین الاقوامی قرض دہندگان سے رابطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ دو دنوں میں مکمل کر لیں گے۔

ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان نے قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف کے لیے جی20 ممالک سے بھی رابطہ کیا ہے کیونکہ ملک کو تباہ کن سیلاب کا سامنا ہے جس میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

اس معاملے سے باخبر ذرائع کے مطابق جاپان، اٹلی اور اسپین کے ساتھ قرضوں میں ریلیف کے لیے چھ معاہدوں کو رواں ماہ کے دوران حتمی شکل دی جائے گی اور اس سے 189.5 ملین امریکی ڈالر کی ادائیگیاں موخر کرنے میں مدد ملے گی۔

تیسرے اجلاس کے دوران جی20 ممالک نے 947 ملین امریکی ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی موخر کر دی ہے اور تینوں ممالک کے ساتھ معاہدوں کے بعد ذرائع نے بتایا کہ امداد 1.13 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

اقتصادی امور ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ امداد میں اسپین سے 3.1 ملین امریکی ڈالر، اٹلی سے 1.1 ملین امریکی ڈالر اور جاپان سے 180 ملین امریکی ڈالر کا قرضہ شامل ہوگا۔