نیشنل ہاکی سٹیڈیم لاہور میں پرویز الہی نے اپنے زندگی کے سب سے بڑے جلسے سے خطاب کیا تو ان کے جزبات میں بھی عمران خان کا ہی رنگ چڑھ گیا ان کی آواز میں خوشی کی گرج بھی نظر آئی اور پی ٹی آئی کے ووٹرز کی خان سے محبت کا اعتراف بھی 13 اگست کی رات لبرٹی چوک کے قریب ہونے والے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پرویز الہٰی نے کہا کہ انہوں نے جتنے کام کیے تھے ان کا محور عام آدمی تھا، 2004 میں بطور وزیر اعلیٰ تعلیم کو عام کرنے کیلئے تمام کتابیں مفت دیں، اب وہ ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں مفت ادویات فراہم کریں گے، اس کے علاوہ وہ سود کی لعنت ختم کرنے کیلئے قانون لے کر آ رہے ہیں، جو سود لے گا اس کو پانچ سال قید کی سزا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو 25 مئی کورانا ثنااللہ کے حکم پر پولیس اہل کاروں کے ذریعے بد ترینتشدد کانشانہ بنا گیا اب کے جوشیلے کارکنوں نے شیلنگ برداشت کی ، جس لیڈر کے پاس ایسا اثاثہ ہو وہ کبھی نہیں ہار سکتا، رانا ثناء اللہ تم جیل کی سلاخوں کے پیچھے جانے والے ہو، مجھے اللہ پر یقین ہے کہ تمہیں سزا ہوگی۔
انھوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ میں تب تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک ان سے زیادتی کرنے والوں سے بدلہ نہ لے لوں ، ان سے ایسا بدلہ لیا جائے گا کہ ان کی سات پشتیں یاد رکھیں گی۔ رانا ثناء تمہیں تو ماڈل ٹاؤن واقعے ا پھانسی ہونی ہے، میں نے آنکھوں سے دیکھا ہے جب تم گولیاں چلا رہے تھے، ماڈل ٹاؤن میں حاملہ خاتون کو گولیاں ماری گئیں، تم جیل کی سلاخوں کے پیچھے جانے والے ہو، ہم تمہارے خلاف کیس لا رہے ہیں، اللہ پر اعتقاد ہے کہ تمہیں پھانسی کی سزا ہوگی۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ ان کو پھانسی ہوگی، خان صاحب آپ چاہیں تو عمر قید کردینا لیکن اس میں شریف بھی نہیں بچیں گے