دوسری جانب ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کی ہدایت پر سینئر ڈائریکٹر لینڈ اینڈ اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی نے کراچی کے ضلع جنوبی کی مختلف مارکیٹوں میں پلاسٹک کے تھیلوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا۔
مختلف دکانوں سے ہزاروں کی تعداد میں پلاسٹک کے تھیلے ضبط کرلئے گئے۔
سینئر ڈائریکٹر نے دکانداروں کو خبردار کیا کہ اگر دوبارہ ان کی دکانوں سے پلاسٹک کے تھیلے پائے گئے تو ان کی دکانیں سیل کر دی جائیں گی اور قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔
دریں اثنا، ماہرین صحت نے عید الاضحی سے قبل کریمین کانگو ہیمرجک فیور (سی سی ایچ ایف) سے تحفظ کے لیے ایک ایڈوائزری تیار کی ہے، جسے کانگو وائرس بھی کہا جاتا ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد نے طبی پیشہ ور افراد اور عام لوگوں کو معلومات فراہم کرنے کے لیے خصوصی ایڈوائزری تیار کی ہے۔
عید الاضحی کے دوران ملک بھر میں مویشیوں کی نقل و حمل اور جانوروں کے ساتھ انسانی رابطے میں اضافے کی وجہ سے انفیکشن کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ “آئندہ عید الاضحی کے دوران انسانوں اور جانوروں کے درمیان متوقع بڑھتے ہوئے تعامل کی وجہ سے بیماری کی زیادہ منتقلی اور خطرے کے پیش نظر، صورت حال کے بارے میں چوکنا رہنا اور بیماری کی منتقلی کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرنا ضروری ہے۔”