وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور مون سون بارشوں کے کسی بھی ممکنہ تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمت عملی پر عمل کریں۔
منگل کو اپنی ٹویٹس میں، انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں اگست تک مون سون کی بارشیں ہوں گی، اور پنجاب اور سندھ میں معمول سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔
بھارت اور بنگلہ دیش میں مون سون بارشوں کے آغاز سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے خبردار کیا کہ کراچی، لاہور، ملتان، پشاور اور اسلام آباد سمیت بڑے شہروں میں شہری سیلاب کا واضح خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا بھی امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ محکموں سے کہا گیا ہے کہ وہ بروقت احتیاطی تدابیر کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے لیے گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) الرٹ بھی جاری کیا ہے۔