پی ٹی آئی نے ہفتے کے روز اپنے عوامی اجتماع کا مقام سی ٹی آئی گراؤنڈ سے تبدیل کرکے سیالکوٹ کا وی آئی پی گراؤنڈ کر دیا اسکی وجہ عیسائی کمیونٹی کا احتجاج بنی کیونکہ پارٹی نے جلسے کے لیے ان سے پیشگی اجازت نہیں لی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے صبح سویرے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا اور جلسہ گاہ کو خالی کروا لیا ۔
سیالکوٹ کی ضلعی انتظامیہ نے بھی ایک روز قبل سی ٹی آئی گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی پی ٹی آئی کی درخواست کو مسیحی برادری کی جانب سے ان کی جائیداد پر ہونے والے جلسے پر اعتراضات کے بعد مسترد کر دیا تھا۔ جس کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے تصدیق کی کہ وہ سیالکوٹ جلسے سے خطاب کریں گے اور کہا کہ پارٹی رہنماؤں کے خلاف انتظامیہ کے اقدامات “اشتعال انگیز، لیکن غیر متوقع نہیں” تھے۔
معزول وزیر اعظم نے کہا کہ “ملزموں کا یہ گروپ ضمانت پر رہا ہے اور لندن میں ان کے مجرم مافیا باس نے ہمیشہ مخالفین کے خلاف فاشسٹ ہتھکنڈے استعمال کیے ہیں۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کراچی، میانوالی، لاہور اور پشاور سمیت مختلف شہروں میں جلسوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے، وہکارکنان کے جزبے کو برقرار رکھنے کے لیے اسلام آباد مارچ سے قبل حکومت کے خلاف اپنی پارٹی کے کارکنوں اور رہنماؤں کی ریلیاں نکال رہے ہیں۔ عمران خان نے حکومت پر الزام لگایا کہ جب وہ اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو جمہوریت کا راگ الاپتے رہتے ہیں اور جب خود وہ اقتدار میں آتے ہیں توتمام جمہوری روایات کو بھول جاتے ہیں ۔