جب سے شہباز شریف نے حکومت سنبھالی ہے ملک کی پریشانیوں میں کمی آنے کی بجائے اضافہ ہوتا جارہا ہے -پہلے بجلی کی قیمتیں بڑھیں پھر ڈیزل مارکیٹ سے غائب ہوگیا مہنگائی کا جن بھی بوتل سے باہر آگیا اور آج اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ گڈو تھرمل پاور سٹیشن میں بھی آگ لگ گئی ہے جس کی وجہ سے بجلی کی لوڈشیڈنگ اور بڑھ جائے گی
آج نیوز کی خبر کے مطابق، گڈو تھرمل پاور سٹیشن میں آگ لگنے کے بعد 220 کلوواٹ ہائی فریکوئنسی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے کے بعد جمعہ کو پاکستان کے متعدد گرڈ سٹیشنوں کو بجلی کی فراہمی روک دی گئی۔ ملک کے کئی علاقوں میں شیڈول لوڈ شیڈنگ کے علاوہ بجلی کی کٹوتی کا بھی خدشہ ہے۔
آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کشمور میں 600 میگاواٹ کے پاور اسٹیشن پہنچ گئے تھے گزشتہ سال بھی پورے پاکستان میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوگیا تھا اور پورے ملک کی ہی بجلی بند ہوگئی تھی اس۔واقعے کے بعد نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی نے ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ بجلی کے نظام میں اس طرز کی خرابی دوبارہ جنم نہ لے ۔
پاکستان بدستور ملک بھر میں بجلی کی بندش کے مسئلے میں گھرا ہوا ہے۔ ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ شیڈول بندش، جبری بندش، سسٹم میں رکاوٹ، ایندھن کی قلت اور آبی ذخائر سے پانی کے کم اخراج کی وجہ سے 15,473 میگاواٹ تک بجلی سسٹم کو دستیاب نہیں ہے، جو پورے ملک میں بڑے پیمانے پر غیر شیڈول لوڈ شیڈنگ کی بڑی وجہ بن رہی ہے اور یہ مسئلہ حکومت کے لیے درد سر بنتا جارہا ہے اور اس نے اس ساری صورتحال کا ذمہ دار پچھلی حکومت کی پالسیوں کو قرار دے دیا جس پر سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے ان کو کھری کھری سنائیں