شاہد خاقان نے اپوزیشن رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کے اشارے پر حکومت کو نصیحت کر دی
پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ہفتے کے روز حزب اختلاف کے رہنماؤں پر (آئین کے) آرٹیکل 6 کے تحت غداری کے الزامات عائد کرنے کی تجویز دینے پر وفاقی وزرا پر تنقید کی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان پر (آئین کا) آرٹیکل 6 لگانے کا مشورہ دینے والے وفاقی وزراء سب سے پہلے عمران خان کے خلاف گواہی دیں گے۔
شاہد خاقان نے کہا کہ وزراء نے عدم اعتماد کی ووٹنگ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی تو ان پر آرٹیکل 6 لگایا جائے گا۔
انہوں نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ جمہوری وزیر اعظم کی طرح تحریک عدم اعتماد کا سامنا کریں اور اگر وہ ووٹنگ میں ہار جاتے ہیں تو چلے جائیں۔
عثمان بزدار کو پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ صوبہ اپنی تاریخ کے سب سے دلچسپ وزیراعلیٰ سے محروم ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل ہونے والے پارلیمانی عمل میں کسی قسم کی مداخلت کی ذمہ دار وزارت داخلہ اور اسلام آباد انتظامیہ ہوگی۔
انہوں نے دارالحکومت کی انتظامیہ پر بھی زور دیا کہ وہ آئین اور قانون کی پاسداری کریں کیونکہ وہ ریاست کے خادم ہیں، عمران خان کے نہیں۔
اس سے پہلے دن میں، وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسٹیبلشمنٹ پر زور دیا کہ وہ مداخلت کرے اور قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کرے کیونکہ ملک انارکی کی طرف بڑھ رہا ہے۔
وزیر نے کہا کہ کاؤنٹی میں کسی بھی تصادم سے بچنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’صرف چار آپشن رہ گئے ہیں جن میں قبل از وقت عام انتخابات کا انعقاد، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے تمام ایم این ایز کے اجتماعی استعفے، تمام اپوزیشن جماعتوں پر پابندی عائد کرنا اور ان پر غداری کے الزامات کے تحت مقدمات درج کرنا شامل ہیں۔