سوشل میڈیا اس وقت سیاسی ویڈیوز سے بھرا پڑاہے ہر جانب تحریک عدم اعتماد کا شور ہے اسی دوران میڈیا پر مولانا اور عمران کے سپورٹرزکی ویڈیوز جاری ہوئی ہیں جس میں ڈنڈے دکھائے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ یہ ڈنڈے اسلام آباد میں اپنا جلوہ دکھائیں گے جس پر سپریم کورٹ نے برہمی کااظہار کیا
سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے معاملے پر کیس کی سماعت ہوئی، جس دوران جسٹس مظہر عالم نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی کاڈنڈابردارٹائیگرفورس بناناافسوس ناک ہے، جمیعت علمائے اسلام بھی اپنے ڈنڈے تیل سے نکالے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تمام جماعتیں جمہوری اقدارکی پاسداری کریں۔جسٹس مندو خیل نے ریمارکس دیئے کہ کیاآپ پارٹی لیڈرکوبادشاہ سلامت بناناچاہتے ہیں،اٹارنی جنرل نے کہا کہ کسی کوبادشاہ نہیں بناناتولوٹابھی نہیں بناناچاہتے۔
پاکستان تحریک انصاف نے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیاہے ، جس میں حکومتی جماعت کا کہنا تھا کہ ووٹ اجتماعی ہے، عوام نے بلے کے نشان پر عمران کی وجہ سے مہر لگائی تھی اسلیے ممبر پارٹی سے ہٹ کر ووٹ نہیں دے سکتا، اکیلا ووٹ شمار نہیں کیا جائے گا، اگر کوئی منحرف ہو جاتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے۔تحریک انصاف کی جانب سے جواب سینیٹر علی ظفر نے سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔