پنجاب حکومت نےسانحہ سیالکوٹ میں گرفتار ہونے والے افراد کا مقدمہ سیالکوٹ سے لاہور منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ایک مشتعل ہجوم نے ایک بےگناہ ملازم سری لنکا کے شہری پریانتھا کمارا پر توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگا کر قتل کردیا تھا اور پھر اس کی لاش کو آگ لگاکر اس کی ویڈیو بھی پوسٹ کی تھی جس پر دنیا بھر میں ایک شور برپا ہوا تھا اب کہا گیا ہے کہ قتل کے مقدمے کی سماعت لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں منتقل کرنے کا نوٹیفکیشن ایک خصوصی پراسیکیوشن ٹیم (ایس پی ٹی) کے ساتھ کیا ہے جو ملزمان کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ ۔
ایک نوٹیفکیشن کے مطابق حساس نوعیت کی وجہ سے مقدمے کی سماعت اب جیل کے اندر ہوگی۔
تین رکنی پراسیکیوشن ٹیم کیس کو آگے بڑھائے گی اور اسے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو مستقل بنیادوں پر پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ کیس کے آخری مراحل میں داخل ہونے کے بعد پیش رفت ہوئی۔