پاکستانی عوام جو نور مقدم کیس پر گہری نطریں جمائے بیٹھی ہے اور اگر پولیس یا انتظامیہ کی جانب سے تھوڑی سی بھی لچک دیکھتی ہے اپنی ٹویٹر کی عدالت پر ایسی جرح کرتی ہے کہ قانون کو بھی پیچھے ہٹنا پڑتا ہے اور اب دھیرے دھیرے عوام کی گرفت مضبوط ہوتی جارہی ہے اور عدالتیں عوام کے سہارے پر بہترین بروقت اور عدل وانصاف پر مبنی فیصلے سنا رہی ہیں
قومی چینلز اور سوشل میڈیا رشوت خور تفتیشیوں کے کالے کرتوت عوام کے سامنے رکھتے ہیں
تو یہ بزدل بیک فٹ پر چلے جاتے ہیں پہلی بار پاکستان میں پاکستانی قوم طاقت ور اور اشرفیہ بے بس ہوتی
محسوس ہورہی ہے شاہ زیب کیس میں شاہ رخ جتوئی ابھی تک اندر ہے زینب کا قاتل بھی میڈیا کے دباؤ پر
پھانسی چڑھ گیا اور منی لاندرنگ کیس میں بہت سے چور یا تو مقدمات بھگت رہے ہیں یابیماری کا بہانہ بنا کر
ملک سے باہر بھاگ گئے ہیں مگر پاکستانی انہین وہاں بھی چین سے نہیں رہنے دے رہے
ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
آئی جی اسلام آباد کی جانب سے وضاحت جاری کرنے کے خلاف درخواست خارج کردی گئی۔
تفتیشی افسر اور جائے وقوعہ کا دورہ کرنے سے متعلق درخواست خارج کردی گئی، موبائل نمبر کی اونرشپ معلوم کرنے سے متعلق درخواست بھی خارج کردی گئی۔