عدالت کسی بھی ملک کا سب سے اہم ستون ہوتی ہیں کیونکہ انہی عدالتوں نے جرم کرنے والوں کو سزا دینا ہوتی ہے تاکہ ان کے ملک اور معاشرے میں نانصافی اور جرائم کم سے کم رہیں
پاکستان ایک اسلامی ملک ہے یہاں تو اللہ اور اللہ کے پاک رسولﷺ کا قانون چلتا ہے جس کے مطابق یہاں غیر قانونی کام کم سے کم ہونے چاہیں مگر ایسا نہیں ہورہا قانون نام کی کوئی زیز چھوٹی عدالتوں میں نظر نہیں آتی
اس کی بنیادی وجہ ہی یہ ہے کہ یہاں وکیل اور ججز اپنے خلاف بات سننے کو تیا ر ہی نہیں ہیں اسی لیے ان کے لیے بعض اوقات سیاستدان فرعون کا لفظ استعمال کرجاتے ہیں تو انہیں توہین عدالت کا نوٹس بھیج دیا جاتا ہے
ججز کا کام تو یہ ہونا چاہیے کہ وہ خود کہیں کہ سب سے پہلے ہمارا احتساب کرو اور جو جج کسی غیر قانونی جرم کا ارتکاب کربیٹھٹا ہے تو اس کو فورا نوکری سے برخواست کردینا چاہیے کیونکہ جو شخص خود قانون شکنی کرجاتا ہے وہ کیسے دوسروں کو انصاف مہیا کرسکتا ہے
مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ججز کی ایک بہت بڑی تعداد نظریہ ضرورت کے مطابق فیٖصلے سنادیتی ہے جس کی سزا پوری ملک کو بھگتنی پڑتی ہے اور دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوتی ہے