خیبر پختونخواہ کے بلدیاتی انٹخابت کے آفٹر شاکس جاری ہیں عثمان بزدار اور چوہدری سرور میں دوریاں اور بڑھ گئی ہیں پوری پارٹی میں اعتماد کا فقدان ہے جس کا عملی ثبوت یہ ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) گروپوں میں اختلافات کے باعث (آج) جمعرات کو گورنر ہاؤس میں ہونے والا سمندر پار پاکستانیوں کا پہلا ’’اوورسیز گلوبل کنونشن‘‘ منسوخ کرنے کا حکم دے دیا۔
منتظمین نے بدھ کو کہا کہ کنونشن کو “سیکیورٹی وجوہات” کی بنا پر منسوخ کیا جا رہا ہے لیکن وزیر اعلیٰ آفس کے ایک معتبر ذریعے نے اس رپورٹر کو بتایا کہ بزدار نے تقریب کو سیاسی مقاصد اور ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے طریقہ کار پر اختلافات کی وجہ سے تقریب کو منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔ پروجیکشناوورسیز پنجاب کمیشن کے ترجمان نے اس رپورٹر کو بتایا تھا کہ برطانیہ، یورپ، امریکہ اور مشرق وسطیٰ سے تقریباً 1000 سمندر پار پاکستانی اس تقریب میں شرکت کریں گے جو کہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ تقریب سے متعلق معاملات کو “چند گروپوں” کے تخمینے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا اور بہت سے لوگ جو پاکستان کا سفر کر چکے تھے، گورنر محمد سرور کے قریبی سمجھے جاتے تھے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ گورنر ہاؤس میں معاملات اس طرح چل رہے تھے جو وزیر اعلیٰ پنجاب کی پالیسیوں کے خلاف تھا اور ذاتی پروجیکشن کے لیے بیرون ملک سے صرف “ہم خیال لوگوں” کو مدعو کیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کو مختلف ذرائع سے انٹیلی جنس رپورٹس ملتی ہیں۔ انہیں شواہد دکھائے گئے کہ بہت سے لوگ جنہیں تقریب کے مرکزی مہمانوں کے طور پر مدعو کیا گیا تھا انہوں نے واٹس ایپ گروپس اور سوشل میڈیا پر وزیراعلیٰ پنجاب کو بدنام کیا۔ان کا تعلق ایک مخصوص گروہ سے ہے جو نظریاتی طور پر پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہیں کرتا اور عثمان بزدار کی پالیسیوں پر تنقید کرتا ہے جنہیں وزیراعظم عمران خان پر مکمل اعتماد ہے۔
اوورسیز پاکستانی کمیشن پنجاب کے وائس چیئرمین سید مخدوم طارق الحسن نے گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی اوراس تقریب سے عمران خان کو بھی خطاب کرنا تھا تاہم گورنر ہاؤس کے ترجمان نے ایسی افواہوں کی تردید کی ہے اور انہیں بےبنیاد قرار دیا ہے