اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے 200,000 ٹن یوریا ضبط کر لیا ہے۔
اسلام آباد میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “پنجاب اور وفاقی حکومت ڈائی امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) پر سبسڈی فراہم کر رہی ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت سے بھی یوریا سبسڈی میں اپنا حصہ ڈالنے کو کہا ہے۔
دریں اثنا، اسلام آباد میں کھاد کی صنعت سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ حکومت گندم کی بوائی کے لیے کسانوں کو مناسب قیمت پر یوریا فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے مینوفیکچرنگ یونٹس سے یوریا کی سپلائی اور ملک بھر میں سیلنگ پوائنٹس پر کھاد کی نقل و حرکت کی مسلسل نگرانی کرنے کا یقین دلایا۔
خسرو بختیار نے ملک میں یوریا کی سپلائی چین کو ہموار کرنے کے لیے ذخیرہ اندوزوں کو بلیک لسٹ کرنے پر فرٹیلائزر مینوفیکچررز کی تعریف کی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ میں یوریا ذخیرہ کرکے مصنوعی بحران پیدا کیا جا رہا ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے اجلاس کو پنجاب حکومت کی جانب سے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کی گئی کارروائی سے آگاہ کیا۔
پچیس 25 نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے کھاد بنانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی، جو قیمتوں میں اضافے کے لیے مصنوعی قلت پیدا کرنے میں ملوث ہیں۔
عمران خان نے یوریا کے غیر متناسب سٹاک کی تقسیم پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ کسانوں کی ضرورت کے مطابق کھاد دیگر علاقوں کو فراہم کی جائے۔