کوئٹہ پولیس نے جمعہ کی شب چھاپہ مار کر سرکی روڈ پر صنعتی علاقے کے قریب مردہ جانوروں کا گوشت فروخت اور سپلائی کرنے والے تین افراد کو گرفتار کر لیا۔
گوشت ذبح کیے گئے جانوروں کا نہیں تھا بلکہ ان جانوروں کا تھا جو کسی بیماری یا دیگر حالات کی وجہ سے مر گئے تھے۔
کوئٹہ کے اسسٹنٹ کمشنر زوہیب صدیقی کے مطابق پولیس نے ملزمان سے ہزاروں ٹن غیر صحت بخش گوشت قبضے میں لے لیا ہے۔
ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس نے ان سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے کہ یہ گوشت کہاں سے لا کر سپلائی کیا جاتا تھا۔ ان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
شبہ ہے کہ یہ گوشت شہر کے مشہور ہوٹلوں اور ریستورانوں کو فروخت کیا جا رہا تھا۔ صدیقی نے مزید کہا، “ہم اس کاروبار میں ملوث ہر کسی کے خلاف کارروائی کریں گے۔”
ماہرین صحت ہمیشہ مردہ جانوروں کے گوشت کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں کیونکہ اس کی صحت سے متعلق خدشات ہیں۔ یہ خطرناک ہے اور موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ پاؤں اور منہ کی بیماری، بروسیلوسس اور تپ دق، بریکن پوائزننگ، خون کی کمی، اور پاگل گائے کی بیماری کچھ ایسے انفیکشن ہیں جو گائے کو متاثر کر سکتے ہیں اور اگر علاج نہ کیا جائے تو مویشیوں کی موت ہو سکتی ہے