افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کے نئے تعینات ہونے والے چیئرمین میر واعط اشرف نے اعلان کیا ہے کہ افغان خواتین کرکٹ کھیلنا جاری رکھیں گی۔نئے چیئرمین نے یہ باتیں اے سی بی کے عملے اور منیجرز کے ساتھ ایک تعارفی میٹنگ کے دوران کہیں۔
انہوں نے کہا، جیسا کہ طلوع نیوز نے نقل کیا ہے، کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا حصہ رہنے کے لیے، یہ ملک کے لیے ضروری ہے کہ وہمردون کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ ساتھ خواتین ٹیم کا ہونا بھی ضروری ہے اس لئے افغان حکومت نے افغان خواتین کرکٹ ٹیم کو کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی یں۔
اشرف نے کہا کہ خواتین کی کرکٹ آئی سی سی کی اہم ضروریات میں سے ایک ہے، اس لیے وہ اسے حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ بورڈ ان لڑکیوں کو کھیلنے کی تمام بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، جو معمول کی بنیاد پر کرکٹ کھیلیں گی۔
یہ پیشرفت کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے افغانستان کے خلاف اس ماہ کے آخر میں برسبین میں شیڈول پہلا ٹیسٹ میچ ملتوی کرنے کے بعد پیش آئی تاہم اس کے بعد افغانی حکومت نے اپنے فیصلے پر نطر ثانی کرتے ہوئے خواتین کی کرکٹ ٹیم کو کھیلنے کی اجازت دے دی ، افغان حکومت کے فیصلے کے بعد افغانستان اور آسٹریلیا کے درمیان کرکٹ سیریز ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں
اس کے علاوہ اس فیصلے سے افغانستان کی لڑکیوں کو تعلیم کے حصول میں بھی مدد ملے گی اور افغان خواتین کے لئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہونگے اور امید کی جارہی ہے کہ اب خواتین کو کاروبار کرنے کی مشروط اجازت بھی مل جائے گی اس سے افغانستان میں امن بھی بہتر ہوگا جو پورے خطے کے لیے بھی یہ اچھی خبر ہوگی ۔