ایک نجی چینل نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ لاہور کی ہول سیل مارکیٹ سے چینی غائب ہو گئی ہے، جس سے خوردہ فروشوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
بتایاگیا ہے کہ شہر کی اکبری منڈی میں چینی نہیں ہے کیونکہ ذخیرہ اندوزوں نے مبینہ طور پر ان کے خلاف جاری کارروائی پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
انتظامیہ نے زائد نرخوں پر اشیاء فروخت کرنے پر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کئی دکانوں کو سیل کر دیا۔ خوردہ فروشوں کو صارفین کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے چینی حاصل کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
جمعرات کو ملک کے مختلف حصوں میں چینی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا۔
کراچی میں اشیائے ضروریہ کے ہول سیل ریٹ بھی 25 روپے بڑھ گئے جس کے بعد یہ 140 روپے فی کلو دستیاب ہے۔ جبکہ ریٹیل مارکیٹ میں چینی کا کلو گرام 145 روپے سے کم میں دستیاب ہے۔
وزیراعظم کا قومی خطاب کے دوران کہنا تھا کہ پیٹرول اور گیس کی قیمتیں دوبارہ بڑھنے کا امکان ہے۔
لاہور میں جمعرات کو چینی کی خوردہ قیمت 140 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی تھی جب کہ شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ملرز کی جانب سے اجناس کی سپلائی معطل ہے۔
بدھ کو وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے ’سب سے بڑے‘ ریلیف پیکیج کا اعلان کیا تھا کہ بین الاقوامی بحران کی وجہ سے پیٹرول اور گیس کی قیمتیں دوبارہ بڑھنے کا امکان ہے۔