حکومت پاکستان اور تحریک لبیک پاکستان میں دوریاں سمٹنے لگیں اور ان کے سر پر پابندی کے سائے بھی چھٹنے لگے آج ان کے بارے میں مزید کئی اہم فیصلے کیے گئے جو آنے والے دنوں میں ان کی سیاست کے لیے بہتر ماحول فراہم کر سکتے ہیں
صوبائی محکمہ داخلہ کے ایک بیان کے مطابق، پنجاب کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے امن و امان کی طرف سے باضابطہ منظوری کے بعد سمری وزیراعلیٰ کو بھجوا دی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد، وفاقی حکومت کو تحریک لبیک کی ممنوعہ حیثیت ختم کرنے کے لیے منتقل کیا جائے گا۔
آج سے پہلے، حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی کے درمیان ایک خفیہ معاہدے کی تعمیل میں، پنجاب حکومت نے کالعدم تنظیم کے کم از کم 90 کارکنوں کے نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔
یہ فیصلہ لاہور میں وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں صوبے کی مختلف جیلوں سے کالعدم تنظیم کے مزید 100 کارکنوں کو رہا کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس نے ٹی ایل پی سے متعلقہ تمام معاملات سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلوں کا جائزہ لیا۔
اجلاس میں انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ظفر نصر اللہ اور دیگر ذمہ داران افراد بھی موجود تھے۔