ڈاکٹر طاہرہ شاہد نے ایک مشہور ٹی وی چینل کے کے شو میں کہا ، “آپ ایک دن میںایک سے دوانڈے ضرور کھائیں ۔تین انڈوں کا روزآنہ استعمال کیا جاسکتا ہے ” “اس میں وٹامن اے ، ڈی اور ای ، پروٹین اور ا ومیگا 3 فیٹی ایسڈ موجود ہیں جو آپ کے دل کی صحت کے لیے واقعی اچھے ہیں۔”
ڈاکٹر طاہرہ شاہد کے مطابق ، ایک شخص کو روزانہ ناشتے کے لیے کم از کم ایک انڈالازمی کھانا چاہیے۔ یہ ایک غلط فہمی ہے کہ یہ کیل ، مہاسوں کا سبب بنتا ہے۔ مہاسےانڈوں سے نہیں انڈوں میں ڈالے جانے والے ضرورت سے زیادہ مصالحے اور تیل اور گھی کا نتیجہ ہیں۔ ابلے ہوئے یا پکے انڈے لینا بہتر ہے۔ آپ تھوڑے سے زیتون کے تیل کے ساتھ بھنے ہوئے انڈے بھی لے سکتے ہیں۔
انڈے عضلات (مسلز ) کی تعمیر کے لیے مصنوعی پروٹین کے متبادل ہیںاور پٹھوں کو مضبوط بناتے ہیں ۔
ڈاکٹر طاہرہ نے کہا ، “جن لوگوں کو گیسٹرک مسائل جیسے السر اور تیزابیت ہوتی ہے ان کے لیے انڈے کی سفیدی بہترین ہو سکتی ہے۔” “یہ پروٹین کا سب سے مفید ذریعہ ہے۔”
تاہم ڈاکٹر طاہرہ شاہد نے خبردار کیا کہ کچے انڈے کھانے سے سخت الرجی ہو سکتی ہے۔ وہ خواتین جو حاملہ ہیں انہیں انڈے زیادہ کثرت سے کھانے چاہئیں کیونکہ ان میں وٹامن فولیٹ ہوتا ہے جو دماغ کی نشوونما میں مدد کرتا ہے۔
انڈے کو اپنی خوراک میں شامل کرنے کی اور بھی کئی وجوہات یہ ہیں
یہ سیلینیم کے ساتھ مدافعتی نظام کو صحت مند رکھتا ہے۔
یہ پروٹین کے مواد کے ساتھ جسم کےپٹھوں کی مرمت کرتا ہے۔
یہ حمل کے دوران پیدائشی معذوری کو روکتا ہے۔
یہ عمر سے متعلق اندھے پن کی وجوہات کو روکتا ہے۔
یہ معدنیات اور وٹامن کے ساتھ جلد کو صحت مند رکھتا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ انڈے انسان میں قوت مدافعت بڑھا تے ہیں اس کےروزآنہ استعمال سے بچے صحتمند اور تندرست پیدا ہوتے ہیں انڈے نظر کے لیے بہت مفید ہیں اور ہماری سکن کو تروتازہ رکھتے ہیں اس لیے انڈوں کا استعمال اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں اور بیماریوں کو دور بھگائیں اور ہسپتال کے جھنجھٹ سے چھٹکارا پائیں