افغانستان میں خونریزی بدستور جاری ہے اور اب اطلاعات آرہی ہیں کہ داعش نے بھی
طالبان کے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے اس کی تازہ ترین مثال چند روز ہونے والا دھماکہ تھا جو طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کی نمازہ جنازہ کے موقع پر کیا گیا تھا
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پیر کو بتایا کہ طالبان کے خصوصی یونٹ نے اتوار کی رات
کابل میں ایک آپریشن شروع کیا جس میں کئی داعش دہشت گرد ہلاک اور ان کے ٹھکانے تباہ ہوگئے۔
مجاہد نے کہا کہ داعش دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کامیاب رہا ،
انہوں نے مزید کہا کہ چھاپے میں موجود تمام دہشت گرد مارے گئے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ، کے مطابق
طالبان جنگجوؤں نے مبینہ طور پر کابل کے شمالی نواحی پولیس ضلع 17 ، خیر خانہ میں کارروائیاں کیں ، جس سے کالعدم تنظیم کی خراسان شاخ کا محفوظ ٹھکانہ ختم ہوگیا۔
طالبان نے کئی داعش دہشت گردوں کو ہلاک کیا ، اور ان کے کابل کے ٹھکانے کو تباہ کر دیا۔
علاقہ مکینوں نے علاقے میں ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے دو گولوں کی آوازیں سننے کی تصدیق ک
۔ ذرائع نے بتایا کہ کارروائی میں مبینہ طور پر تین دہشت گرد مارے گئے۔
یہ کارروائی عید گاہ مسجد میں خودکش حملے کے چند گھنٹے بعد کی گئی
جہاں طالبان حکام ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے جمع تھے۔
خودکش حملے میں 10 سے زائد افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے۔