ملک میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے حوالے سے امریکہ کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے اور امریکہ نے مریم نواز اور شہباز شریف کے حکومت میں اعلیٰ عہدے سنبھالنے پر ساتھ چلنے کا عندیہ دے دیا – میتھیو ملر نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ مریم نواز کا وزیراعلیٰ منتخب ہونا پاکستانی سیاست میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، امریکا پاکستان کے ساتھ اتحاد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جب کہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ شراکت داری ہے۔میتھیو ملر نے کہا کہ خوشحال اور جمہوری پاکستان کو دونوں ممالک کے مفادات کے لیے اہم سمجھتے ہیں تاہم پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز ہے۔
پاکستان میں نئی حکومت کے قیام اور وزیراعظم شہبازشریف کے حلف اٹھانے کے بعد امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت کے پاس آئی ایم ایف پروگرام کو لاگو کرنے کی اہلیت ہے تاہم اگلے چند ماہ میں تشکیل دی گئی معاشی پالیسیاں پاکستان میں معاشی استحکام کے حوالے سے اہم ہیں۔ نئی حکومت کیساتھ کام کرنا ترجیح ہے جب کہ چیلنجز سے نکلنے میں مدد کرنا چاہتے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد جب پاکستان آتا ہے تو وہ کیا فیصلے کرتا ہے کیونکہ آئی ایم ایف کے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی ملک استحکام کی جانب بڑھ سکے گا -کیونکہ اس کے بعد چین ،سعودی عرب ،یو اے ای اور امریکہ پاکستان کے ساتھ کاروبار یا امداد میں دلچسپی دکھائیں گے –
اس حوالے سے کراچی میں قونصلیٹ جنرل میں صحافیوں کے چنیدہ گروپ سے بات کرتے ہوئے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ نئی حکومت کے ساتھ کام کرنا ہماری ترجیح ہوگی۔ اس حوالے سے مشترکہ کوشش کرنا ہوگی کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات درست سمت میں چلتے رہیں۔ اگر پاکستان معاشی اصلاحات کے اپنے عزم پر قائم رہتا ہے تو یہ ریفارمز سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کریں گی اور شرح نمو میں اضافے کا باعث بنیں گی۔انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پاکستان میں بسنے والے افراد کے اندر یہ قابلیت موجود ہے کہ وہ کسی بھی مشکل سے ملک کو باہر نکال سکتے ہیں اور ان کی اچھی پالیسیاں ملک کو معاشی بدحالی سے باہر نکال سکتی ہیں ۔امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں پاکستان مزید تجارت اور سرمایہ کاری خاص طور پر امریکی انویسٹمنٹ اپنے ہاں لانے میں کامیاب ہو۔ پاکستان کی معاشی ترقی ہماری اولین ترجیحات میں ہے اور ہم مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ شراکت داری جا ری رکھیں گے۔