مسلم لیگ( ن) کے سردار ایاز صادق نے منفرد اعزاز حاصل کر لیا ۔ انہوں نے تیسری بار سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا ہے۔وہ پہلی بار 3 جون 2013 سے 15 اگست 2018تک سپیکر رہے ،اس کے بعد پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کارروائی بطور سپیکر انہوں نے مکمل کروائی ،اب وہ پھرسپیکر قومی اسمبلی کے سپیکر بن چکے ہیں ۔ سردار ایاز صادق سے سبکدوش ہونے والے سپیکر راجا پرویز اشرف نے حلف لیا۔ ایاز صادق نے سپیکر کے انتخاب میں 199 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عامر ڈوگر صرف 91 ووٹ لے سکے۔
پیپلزپارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوگئے۔اسپیکر ایاز صادق نے ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے نتیجے کا اعلان کیا کہ ٹوٹل 290 ووٹ ڈالے گئے، پیپلز پارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ نے قومی اسمبلی کے 197 ارکان کے ووٹ حاصل کیے۔سنی اتحاد کونسل کے جنید اکبر نے 92 ووٹ حاصل کیے۔
سید غلام مصطفیٰ شاہ 197 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے اور انہوں نے عہدے کا حلف بھی اٹھالیا۔ ڈپٹی اسپیکر کا حلف اٹھانے کے بعد غلام مصطفیٰ شاہ نے کہا کہ آصف زرداری، بلاول بھٹو، فریال تالپورکا ڈپٹی اسپیکر نامزد کرنے پر شکرگزار ہوں، ن لیگ،ایم کیو ایم، چودھری شجاعت ، دیگر کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔