رانا ثنا اللہ فیصل آباد میں نثار جٹ سے قومی اسمبلی کا الیکشن ہار گئے تھے جس کے بعد ان کو پہلے ضمنی الیکشن لڑوانے کا فیصلہ کیا گیا تھا مگر پھر حالات کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ بدل دیا گیا اور اب انہیں گورنر پنجاب بنایے جانے پر غور کیا کیا جارہا ہے کیونکہ وہ مریم نواز کو بہت عزیز ہیں اور وہ رانا ثنااللہ کی پالیسیوں کی کھل کر حمایت کرتی ہیں – اسی لیے عمران خان کی جارحانہ سیاست کا سامنا کرنے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے رانا ثناءاللہ کو پنجاب کا اہم ترین عہدہ دینے کا پلان سامنے آ گیا۔
مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت نے رانا ثناءاللہ کی عام انتخابات میں شکست کے بعد ایک اور تجویز پر غور کرنا شروع کر دیا جس کے تحت اگر رانا ثناء کو ضمنی الیکشن نہ لڑوایا گیا تو انہیں پنجاب کا گورنر لگا دیا جائے گا۔کیونکہ اس وقت نون لیگ کے جو حالات ہیں ان کے لیے جیتنا بہت مشکل لگتا ہے –
مذکورہ فیصلے پر عمل درآمد سے ایک تو رانا ثناءاللہ کو ان کی خدمات کے عوض ایک بڑا عہدہ آفر کر دیا جائے گا دوسرا وہ حکومتی امور میں نامزد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو تعاون فراہم کریں گے جو پہلی بار اس اہم ترین عہدے پر کام کرنے آرہی ہیں ۔ (ن) لیگی رہنماؤں کو خدشہ ہے کہ پنجاب میں تحریک انصاف سمیت جماعتیں مریم نواز کو ٹف ٹائم دے سکتی ہیں لہذا گورنر ہاؤس میں پارٹی کا سینئر اور تجربہ کار شخص تعینات کیا جائے۔