یوں تو چوری کرنا شرعئی جرم بھی ہے اور قانونی بھی مگر کسی مقدس مقام سے چوری اور بھی قابل شرم جرم اور گناہ ہے مگر انسان نے اندر کا خناس اس کو بدترین حرکات پر بھی مجبوور کردیتا ہے ایسا ہی کچھ ایک چور علی رضا گوپانگ نے کیا جس نے ایک مقدس درگاہ لعل شہباز قلندر سے چڑھاوے کا سونا چرالیا -اس پر پوری دنیا میں پاکستان کی رسوائی کی – تاہم پولیس نے اس پر بھرپور ایکشن لیا اور چور کا پتہ چلا لیا -سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی درگاہ سے سونا چرانے کے مقدمے میں نامزد ملزم کو بالآخر گرفتار کرلیاگیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن جامشورو نور لغاری نے انکشاف کیا کہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی درگاہ سے نذرانے کی چوری کے معاملے میں نامزد ملزم علی رضا گوپانگ کو گرفتار کرلیا ہے،علی رضا گوپانگ پر 1 کروڑ 23 لاکھ روپے کے سونے اور چاندی کی چوری کا الزام ہے۔ اس معاملے میں منیجر اوقاف زبیر بلوچ کو بھی ضمانت مسترد ہونے پر جیل بھجوا دیا گیا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم علی رضا سے اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔