شہباز شریف کے دور میں وزیرخزانہ منتخب ہونے اور پھر معزول کیے جانے والے مفتاح اسماعیل اب کھل کر نون لیگ پر طنز کے نشتر چلارہے ہیں اور آج تو انھوں نے تمام حدیں ہی پار کردیں -کراچی سے تعلق رکھنے والے مفتاح اسماعیل آج لاہور پہنچے تھے جہاں انھوں نے میڈیا سے بات کرکے اپنے دل کی خوب بھڑاس نکالی – سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 24 کروڑ کی آبادی میں نواز شریف پاکستان کیلئے آخری امید نہیں، پاکستان میں اور بھی قابل لوگ ہیں، وہ میرے لیڈر ہیں، تھے اور رہیں گے۔تاہم انھوں نے ان قابل لیڈروں کا نام نہیں بتایا –
الحمرا ہال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ دوسرے سیاست دانوں کے ساتھ ظلم کرتے رہیں گے تو اچھی بات نہیں، اسحاق ڈار میرے وزیر خزانہ بننے پر بیرون ملک بیٹھ کر تنقید کرتے تھے، اسحاق ڈار وزیر خزانہ بنے تو میں نے بھی تنقید کی۔مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ پارٹی کو سوچنا چاہیے تھا جب اسحاق ڈار کو مجھ پر تنقید کرنے کا اختیار ہے تو مجھے بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو نشان نہیں دیا گیا تو الیکشن متنازع ہو جائیں گے، سب پارٹیوں کو الیکشن میں کھل کر کھیلنے کا موقع ملنا چاہیے، 2018 کا الیکشن ن لیگ شاید جیت جاتی، کچھ لوگوں نے پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا، ہمارے بینرز اتار دیے جاتے تھے۔مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاست دانوں کو جیل میں ڈالا، کسی پر کوئی کیس نہیں ہوتا تو بھی بےگناہ کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے ، انھوں نے شاہ محمود قریشی کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک پر بھی بات کی ان کا کہنا تھا کہ قریشی 70 سال کے ہیں، ان کی بے توقیری کی گئی۔