پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیے گئے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں جس کے مطابق اثاثوں میں گزشتہ پانچ سالوں میں 27 کروڑ 72 لاکھ 55 ہزار روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔ توشہ خانہ سے خریدی گئی قیمتی کی اشیاء کی مالیت ایک کروڑ 18 لاکھ 77 ہزار سے زائد بتائی گئی ہے ۔
کپتان کےوزیراعظم بننے سے پہلے 2018 میں بانی پی ٹی آئی کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ 86 لاکھ 94 ہزار روپے تھی اور 8 فروری کو ہونے والے انتخاب کیلئے جمع کروائے گئے کا غذات نامزدگی کے مطابق 2023 میں اثاثوں کی مالیت 31 کروڑ 59 لاکھ 50 ہزار روپے سے زائد ہے۔ عمران خان نے زمان پارک لاہور میں 7 کنال 8 مرلے کا گھر وراثت میں ظاہر کیا ہے جبکہ اس کی تعمیر پر 4 کروڑ 86 لاکھ روپے کا خرچہ بتایا ، کاغذات نامزدگی میں بنی گالا میں 300 کنال اراضی بطور تحفہ ظاہر کی گئی ہے ، اس کی تزین و آرائش اور ریگلولرائزیشن پر آنے والے اخراجات 39 لاکھ روپے بتائے گئے ہیں ۔
ان جائیدادوں کے علاوہ سابق وزیراعظم کے اسلام آباد کے علاقے مہر نور میں 50 لاکھ سے زائد مالیت کی 6 کنال 16 مرلے زمین، شاپنگ پلازہ میں 12 کروڑ سے زائد مالیت کی دکان، اسلام آباد کے شاپنگ پلازہ میں تین کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے فلیٹ کے بھی مالک ہیں۔بانی پی ٹی آئی نے اپنے کاغذات نامزدگی میں بتایا کہ ان کے پاس بھکر میں وراثت میں ملی 168 کنال اراضی بھی ہے ، تاہم انہوں نے اپنی ملکیت میں کوئی گاڑی ظاہر نہیں کی، پاکستان کے بینکوں میں ان کے پاس 3 کروڑ 15 لاکھ روپے سے زائد کا کیش موجود ہے لیکن باہر کسی بینک میں ان کا کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے ، عمران خان نے اسلام آباد کے مختلف بینک اکاونٹس میں 6 کروڑ روپے سے زائد کی رقم ظاہر کی ہے ۔
عمران خان نے میانوالی اور لاہور سے الیکشن لڑنے کے لیے اپنے کاغزات نامزدگی میں اپنے اثاثوں میں 2 لاکھ مالیت کی چار بکریاں بھی ظاہر کی ہیں اس کے علاوہ زبان توشہ خانہ سے خریدی گئی قیمتی کی اشیاء کی مالیت ایک کروڑ 18 لاکھ 77 ہزار سے زائد بتائی گئی ہے ۔