اگرچہ نواز شریف پر سے ابھی تک تاحیات نااہلی کی تلوار لٹکی ہوئی ہے مگر ان کی جماعت کو یقین ہے کہ جلد انہیں سپریم کورٹ کی جانب سے کلین چٹ اور گرین سگنل مل جائے گا -اس لیے آج انھوں نے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار بنانے کا فیصلہ بھی کردیا اور میڈیا پر آکر اس کا اعلان بھی -مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہےکہ پارٹی کی طرف سے نواز شریف وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ (ن) لیگ کی طرف سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نوازشریف ہوں گے تاہم پنجاب کا وزیراعلیٰ کون بنے گا؟ اس حوالے سے فیصلہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہواؤں کا رخ (ن) لیگ کی طرف چل رہا ہے، بلوچستان سے کافی لوگ (ن) لیگ میں شامل ہو چکے ہیں، (ن) لیگ بلوچستان میں اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔
احسن اقبال نے پیپلز پارٹی کے حوالے سے ایک نجی ٹی وی کو اپنے انٹرویو میں بتایا کہ بلاول بھٹو پر نگران حکومت کی عنایتیں ہیں انہیں اب شکوہ نہیں کرنا چاہیے، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) میں زیادہ تر پی ٹی آئی کے ایم این ایز اورایم پی ایز ہیں، آئی پی پی کے الیکشن لڑنے سے پنجاب میں (ن) لیگ پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔ احس اقبال کے آج کے بیان سے اب ایسا نظر آرہا ہے کہ شائید استحکام پاکستان پارٹی اور نون لیگ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ ہوسکے -اور اگر ہوئی بھی تو چند سیٹوں پر ہی ہوسکے گی –
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا ہر صورت مقابلہ کریں گے، بانی پی ٹی آئی نے 2014 میں پارلیمنٹ پرحملہ کیا تھا اس وقت انہیں نااہل کردینا چاہیے تھا، ہر جماعت کو لیول پلینگ فیلڈ ملنی چاہیے، بانی پی ٹی آئی کا لاڈلا سیزن ختم ہوچکا ہے، ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ 9 مئی کی سازش میں ملوث نہیں ان کو مشکلات کا سامنا نہیں ہے۔وہ الیکشن میں حصہ لے سکیں گے -دوسری جانب خواجہ آصف نے بھی اس بات کو واضح کردیا کہ الیکشن لڑنے کے لیے نواز شریف کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں وہ لاہور سمیت مختلف حلقوں سے الیکشن لڑیں گے۔مگر ابھی تک عدالت کی جانب سے ایسا کوئی حکم نہیں آیا اب سپریم کورٹ کا لارجر بینچ نواز شریف کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا –