کے پی کے میں جلسوں کی قیاد ت کے بعد شیر افضل مروت نے پنجاب میں پی ٹی آئی کے ورکرز کنونشن کا اعلا ن کیا تو پنجاب پولیس نے ان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا اور 14 دسمبر کو لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کو لاہور ہائی کورٹ کے باہر سے گرفتار کر لیا ، اطلاعات کے مطابق شیر افضل مروت لاہور ہائی کورٹ بار کے اجلاس میں شرکت کے بعد واپس روانہ ہوئے تو جی پی او چوک پر پولیس اہلکاروں نے انہیں روک لیااس موقع پر شیر افضل کے ہمراہ وکلا کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، گرفتاری کے وقت ساتھی وکلا نے کچھ مزاحمت کی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی رہنما نے لاہور ہائی کورٹ میں داخل ہونے کی کوشش بھی کی تاہم پولیس شیر افضل مروت کو گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئی۔جس پر وکلاء برادری نے شدید احتجاج بھی کیا مگر کوئی فائدہ نہ ہوا تو وکلاء نے عدالت سے رجوع کرلیا جس پر آج لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ان کو رہائی کا پروانہ مل گیا –
لاہور پولیس نے بتایا تھا کہ شیر افضل مروت کو نقض امن کا باعث بننے پر گرفتار کیا گیا ہے، 30 روز کے لیے ان کی نظر بندی کے احکامات جاری کیے گیے تھے۔ پاکتان تحریک انصاف میں شمولیت اور پھر مرکزی نائب صدر بننے کے بعد ان پر بھی سختیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے – اکتوبر کے اواخر میں شیر افضل خان مروت پر سوشل میڈیا کے ذریعے مبینہ ریاستی اداروں کے خلاف عوام کو اکسانے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔اس سے قبل ان کے فارم ہاؤس کو بھی پولیس نے مسمار کردیا تھا .اب لاہور ہائی کورٹ کے آرڈرز کے باوجود وہ رہائی پاتے ہیں یا ان کو کسی اور کیس میں پابند سلاسل کرلیا جاتا ہے اس کے بارے میں وکلاء ٹیم میڈیا پر آکر بتادے گی مگر لگتا یہی ہے کہ ان کا جلد باہر آنا مشکل ہے –