تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے رہنے والے سینیٹر بابر اعوان ایک بار پھر نون لیگ پر برس پڑے اور دعویٰ کردیا کہ سپریم کورٹ سے نواز شریف کا بچ جانا مشکل تر ہوگیا ہے -ان کا خیال ہے کہ کسی نے نواز شریف کو کہا تھا کہ انہین وزیراعظم بنایا جائے گا مگر یہ وعدہ وفا ہوتا نظر نہیں آرہا ایسا لگتا ہے کہ نوازشریف کے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے،جتنے مرضی ریلیف دیں سمیع اللہ والے کیس میں سپریم کورٹ نے نااہل کیا ہوا ہے،اس کیس میں صرف سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ہی سزا ختم کر سکتا ہے،5 ججز کے فیصلے کو ختم کیلئے 7ججز کا فیصلہ چاہیے،نوازشریف کے کیس میں ان کے وکلا ءنے ری ویو فائل کیا مگر وہ خارج کردیاگیا۔نجی ٹی وی چینل” دنیا نیوز “کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابراعوان نے کہاکہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیلئے آج کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے، کل 2دسمبر کو پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات ہو جائیں گے۔
انھوں نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کے ریمارکس کا بھی حوالہ دیا ان کا کہنا تھا کہ کل چیف جسٹس پاکستان سے میں نے کہاکہ الیکشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ بھی نظر آنی چاہیے، -چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ بھی کہ چکے ہیں کہ ایک پارٹی کو نکلنے نہیں دے رہے یہ کیسی لیول پلیئنگ فیلڈ ہے۔ان کا کہناتھا کہ ہم ہر سیٹ سے لڑیں گے اور چیئرمین پی ٹی آئی خود امیدوار ہوں گے۔
کے پی کے میں سیٹوں کی ردوبدل پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی خودمختاری پر حملہ ہوا ہے، میں الیکشن کمیشن سے پوچھنا چاہتا ہوں فاٹا کی 5نشستیں کس اختیار سے ختم کی گئیں، جب آئین میں لکھا ہے قومی اسمبلی کی 342نشستیں ہوں گی تو الیکشن کمیشن کو 5 سیٹیں کم کرنے کا اختیار کس نے دیا ؟ یہ سیدھی سیدھی صوبائی خودمختاری میں مداخلت ہے۔ آئین کے مطابق فاٹا کو خصوصی توجہ اور خصوصی رعایت ملنی چاہیے،فاٹا کے عوام نوازشریف کو ووٹ نہیں دیں گے اس لئے ان کے ساتھ زیادتی کی گئی،صوبائی خودمختاری میں مداخلت نہ کی جائے۔