آج 5 سال بعد نواز شریف کو ان ہی عدالتوں کی جانب سے انصاف مل گیا جو 2018 میں نواز شریف پر بڑے بڑے الزامات لگارہی تھیں -یہاں تک کہ انہیں سیسیلین مافیا کا لقب بھی دے چکی تھیں -آج نواز شریف کی بریت کی اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کو کلین چٹ دے دی – نوازشریف کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کالعدم قرار دے دی گئی۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں دوران سماعت نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اپیل واپس لے لی، عدالت کی جانب سے نیب اپیل واپس لئے جانے پر خارج کر دی گئی ۔ اس سے پہلے نوازشریف کو احتساب عدالت نے 10 سال قید کا حکم سنایا تھا جس کے بعد ان کے سیاست میں حصہ لینے پر بھی پابندی عائید کردی گئی تھی ۔
نوازشریف ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کا فیصلہ سننے کے بعد سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے گلے ملے اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے واپس روانہ ہو گئے،روانگی سے قبل انھوں نے میڈیا سے تھوڑی سے بات بھی کی ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے معاملات کو اللہ تعالیٰ پر چھوڑا تھا، اس نے سرخرو کیا۔سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں، العزیزیہ میں بھی معاملات کو اللہ تعالیٰ پر چھوڑا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ نوازشریف نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سزاوں کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب نے فیصلہ سنایا۔امید ہے کہ جلد انہیں العزیزیہ ریفرینس کیس میں بھی بری کردیا جائے گا جس کے بعد وہ الیکشن میں حصہ لینے کے بھی اہل ہوجائیں گے –