عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں ایک بار پھر گراوٹ کا شکار ہوگئیں جس کے بعد ملک بھی بھی پٹرول اور ڈیزل سستا ہونے کی امید پیدا ہوگئی ہے –
خدا کرے کہ ہمارے حکمران اس بار ایک 2 روپے کی بجائے اتنا ہی پٹرول سستا کریں جتنا وہ سال 2023 میں اضافہ کرتے رہے ہیں –
عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گرنے کے بعد پاکستان میں بھی یکم دسمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی متوقع ہے-
نجی ٹی وی کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی ہے، روسی تیل کی فی بیرل قیمت 60 ڈالر سے بھی نیچے آ گئی ہے –
یورپی یونین کی جانب سے روسی تیل کی 60 ڈالر فی بیرل کی حد مقرر کی گئی ہے مگر مارکیٹ میں روسی تیل کی قیمت مقررہ حد سے بھی نیچے چلی گئی ہے۔
دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں برطانوی برینٹ کے سودے1 فیصد کمی کے ساتھ 80.58 ڈالر فی بیرل جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے سودے 2 فیصد کمی کے ساتھ 75.54 ڈالر فی بیرل پر ہوئے
اگلے پندرہ دنوں کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی اعلان نگران وزیر اعظم کی منظوری سے کیا جائیگا۔
اب قوم کو ایک بات کی تو خوشی ہے کہ تیل کی قیمتیں کم ہونے کے بعد تیل کی مصنوعی قلت بھی نہیں ہوتی پٹرول پمپس بھی کھلے رہتے ہیں اور سستے نرخ پر پٹرول بھی عوام کو لائنوں میں لگے بنا مل جاتا ہے –
ورنہ اس سے پہلے پٹرول سستا ہونے کی صورت میں نہ صرف غائب ہوجاتا تھا بلکہ بلیک میں عوام کو ڈبل قیمت پر خریدنا پڑجاتا تھا –