حماس کے اسرائیل پر حملوں کے بعد اسرائیلی طیروں نے فلسطینیوں پر 12 روز سے قیامت ڈھارکھی ہے -ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے ہیں -غزہ میں شہدا کی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 15 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ اسرائیل ہسپتالوں اور سکولوں پر بھی مسلسل شدید بمباری کر رہا ہے جہاں گھروں سے نکل کر غزہ کے مسلمان پناہ لئے ہوئے ہیں۔دنیا بھر سے اسرائیل سے بمباری روکنے کی اپیل کی جارہی ہے -اب مختلف ممالک سے فلسطینیوں کی امداد بھجوانے کا عمل شروع ہوگیا ہے -ان میں پاکستان بھی شامل ہے –
اسرائیل کے سخت محاصرے کے شکار غزہ میں رفاہ بارڈر سے امدادی ٹرک داخل ہو گئے، تاہم غزہ میں ہونے والی تباہی کے بعد غزہ پہنچنے والی امداد کو ورلڈ فوڈ پروگرام نے امداد کو ناکافی قرار دیدیا۔ 20 ٹرکوں پر مشتمل امداد مصر کے راستے غزہ میں داخل ہوئی جس میں ادویات اور خوراک شامل ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ کی 23 لاکھ آبادی کیلئے اس امداد کو معمولی کہہ دیا۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ غزہ کے مکین انتہائی مشکل میں ہیں، علاقے میں نہ خوراک ہے نہ پانی، بچے گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ امدادی ٹرک لائف لائن ہیں۔پانی اور خوراک کی کمی ان کی زندگیوں کے لیے مسائل بڑھارہی ہے -اگر اسرائیل نے اپنی جارحیت بند نہ کی تو کوئی بہت بڑا سانحہ جنم لے سکتا ہے جس کی لپیٹ میں بہت سے دوسرے ممالک بھی آسکتے ہیں –
دکھی حال فلسطینیوں کے لیے20 ٹرکوں پر مشتمل امداد مصر کے راستے غزہ میں داخل
Leave a comment
Leave a comment