فلسطین اس وقت اپنی تاریخ کے سب سے بڑے امتحان سے گزر رہا ہے -اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو غزہ سے نکل جانے کی دھمکیاں مل رہی ہیں اور ان پر مسلسل حملے ہورہے ہیں ایسے وقت میں فلسطینی صدر کا پیغام سامنے آگیا ہے -فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ ہم اپنی سرزمین نہیں چھوڑیں گے،فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل نہیں کیا جاسکتا۔مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں امن کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بےگھر یا بے دخل نہیں کیا جاسکتا، اپنی سرزمین نہیں چھوڑیں گے یہ ہمارا وطن ہے اور ہم اپنی سرزمین پر ہی رہیں گے۔ کانفرنس کے دوران خطاب میں اردن کے شاہ عبداللّٰہ نے بھی خطاب کیا انھوں نے دکھی دل سے کہا کہ فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ عرب دنیا جو پیغام سن رہی ہے وہ یہ ہے کہ فلسطینیوں کی زندگی اسرائیلیوں سے کم اہمیت رکھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل جان لے جو ریاست ناانصافی کی بنیاد پر قائم ہو وہ کبھی ترقی نہیں کر سکتی۔مصری صدر عبدالفتح السیسی کا کہنا تھا کہ مصر کے سینائی علاقے میں فلسطینیوں کی نقل مکانی کی مخالفت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا حل نقل مکانی نہیں بلکہ انصاف کی فراہمی، فلسطینیوں کی جائز حقوق تک رسائی اور آزاد ریاست میں ہے۔

قاہرہ میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری نے بھی فلسطین اور اسرائیل کی جنگ پر بات کی – انتونیو گوتریس نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کےلیے عالمی سطح پر اقدامات کیے جائیں۔غزہ میں جنگ نے ہزاروں افراد کو شہید اور 10 لاکھ فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے، انھوں نے دنیا سے فلسطین کی مدد کی بات بھی کی – غزہ کے 21 لاکھ افراد کےلیے 20 ٹرکوں کے مقابلے میں بہت زیادہ امدادی ٹرکوں کی مسلسل فراہمی کی ضرورت ہے۔