غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کے بعد حالات تبدیل ہونا شروع ہوگئے ہین اور اب وہ ممالک جو پہلے اسرائیل کی حمایت میں بول رہے تھے اب وہ بھی اسرائیل کے اس مجرمانہ فعل پر سراپا احتجاج ہین – معاملے پر فلسطینی صدر محمود عباس کےامریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات سے انکار کے بعد اردن میں ہونیوالا اجلاس منسوخ کر دیا گیا- نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق اردن میں فلسطین کے معاملے پر 4 ملکی سربراہ اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں اردنی شاہ عبداللہ دوم ، فلسطینی صدر محمود عباس، امریکی صدر جوبائیڈن اور مصری صدر نے شرکت کرنا تھی تاہم غزہ کے ہسپتال پر وحشیانہ اسرائیلی حملے میں ڈاکٹرز اور نرسوں سمیت 700 سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کے بعد فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی صدر سے ملاقات سے انکار کر دیا، میزبان ملک اردن کے شاہ عبداللہ دوم کے 4 ملکی سربراہ اجلاس منعقد کرنے سے انکار کے بعد صدر جوبائیڈن کو بھی مجبوری میں اردن کا دورہ منسوخ کرنا پڑا۔

اردن کے وزیر خارجہ ایمن صدافی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے ساتھ 4 ملکی اجلاس تب ہی منعقد کیا جائے گا جب غزہ میں اسرائیل کی جانب سے قتل عام کا سلسلہ روکا جائے گا۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ شہر کے الاحلی ہسپتال پر سب سے مہلک حملہ کیا ہے جس میں وہاں زیر علاج سینکڑوں بچے، خواتین اور دیگر شہری جاں بحق ہو گئے۔امریکہ نے بموں سمیت اسلحے سے بھرے جہاز اسرائیل بھجوائے تھے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے ہسپتال پر انسانیت دشمن حملے پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے-جنگ کے دوران ہسپتالوں پر حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف وزی کے ضمرے میں آتے ہیں جسے عالمی جرم سمجھا جاتا ہے –